دور تک

( دُور تَک )
{ دُور + تَک }

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم صفت 'دور' کے ساتھ سنسکرت زبان سے حرف جار 'تک' لگایا گیا ہے۔ اردو میں ١٨٩٢ء کو وحید اللہ بادی کے ہاں بحوالہ "تحقیق و تنقید" مستعمل ہے۔

متعلق فعل
١ - دور دراز مقام تک۔
 یہ کس سکوت کے صحرا میں قید ہیں ہم لوگ کہ زندگی کی کہیں دور تک صدا بھی نہیں      ( ١٩٧٩ء، زخم ہنر، ٢٣٥ )