دور جہاں

( دَورِ جَہاں )
{ دَو (و لین) + رے + جَہاں }

تفصیلات


عربی زبان سے اسم مشتق 'دور' کے ساتھ فارسی سے اسم جامد 'جہاں' لگا کر مرکب اضافی بنایا گیا ہے۔ اس میں 'دور' مضاف اور 'جہاں' مضاف الیہ ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٩٤٦ء کو "طیور آوارہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - زمانہ، دنیا۔
 دور جہاں سے ساقیا سرد ہوا ہے دل مرا برف و شراب کی جگہ برق و شرر پلائے جا      ( ١٩٤٦ء، طیور آوارہ، ١٣١ )