سنکی پن

( سَنْکی پَن )
{ سَن + کی + پَن }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ صفت نسبتی 'سنکی' کے ساتھ ہندی سے ماخوذ لاحقہ کیفیت 'پن' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور ١٩٨٦ء کو "آنکھ اور چراغ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - مالیخولیا کی کیفیت، دماغی توازن کا فقدان۔
"افتخار جالب جنھوں نے ظفر اقبال کو صاحبِ عہد لکھ کر ہر سنکی پن کو لسانی تشکیلات کا کامیاب تجربہ قرار دے دیا ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، آنکھ اور چراغ، ١٦١ )