فعل لازم
١ - کسی عصبی یا دماغی نقصان یا خوف یا تھکاوٹ کے باعث، ہاتھ پانْو یا سارے بدن میں اندرونی طور پر ایک قسم کے ارتعاش جھنجھناہٹ اور سنسناہٹ کی سی کیفیت پیدا ہونا، جھنجھنانا۔
"جذبات کی آہٹ سے سارا وجود سنسناتا رہتا ہے۔"
( ١٩٧٠ء، مصطفٰی زیدی، کلیات، ١٠ )
٢ - خوف زدہ ہو جانا، سناٹے میں آجانا۔
"جیسے کوئی برقی رو اس کے جسم کو سنسنا گئی ہو۔"
( ١٩٤٨ء، اور انسان مر گیا، ٦١ )
٣ - کسی چیز کا قضا میں زناٹے سے گذر جانا۔
"کمرے میں اور باہر کوئی چیز سنسناتی سنائی دیتی تھی۔"
( ١٩٨٨ء، صدیوں کی زنجیر، ٣٨٧ )
٤ - گوشت وغیرہ کے پکنے یا پانی کو کھولنے سے ذرا پہلے سن سن کی آواز نکلنا۔
"اس میں سے کچھ سنسناتا پانی رستا رہتا ہے۔"
( ١٩٠٦ء، نعمت خانہ، ٢٦ )
٥ - کسی جوش یا جذبہ کے سبب خون ارتعاش پیدا کرنا۔
"اس کا خون اس کی ہرہر رگ میں سنسنا رہا ہو۔"
( ١٩٨٥ء، حیاتِ جوہر، ١١٦ )