کریڈٹ

( کِریڈِٹ )
{ کِرے (ی مجہول) + ڈِٹ }
( انگریزی )

تفصیلات


Credit  کِریڈِٹ

انگریزی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٤٣ء کو "حیاتِ شبلی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : کِریڈِٹوں [کِرے (ی مجہول) + ڈِٹوں (و مجہول)]
١ - نیک نامی، شہرت۔
"جس کا بہت کچھ کریڈٹ اس کے مخلص اور ایثار پیشہ بانی یا بانیان کو پہنچتا ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، تخلیقات ونگاراشات، ٧٧ )
٢ - مالی اعتبار، ساکھ۔
"ہمارے اندر تجارتی ساکھ یا بزنس کے متعلق مارکیٹ میں کریڈٹ کا نہ ہونا ہمارے لیے بداعتمادی پیدا کرنے کا باعث ہے۔"      ( ١٩٥٨ء، ناقابل فراموش، ٣٤٨ )
٣ - قرض، ادھار۔
"یہ دونوں گانے کریڈٹ پر ریکارڈ ہو رہے تھے . اس شرط پر تیار ہوگئی کہ بمبئی کی ٹیڑی ٹری سے ادائیگی ہو جائے گی۔"      ( ١٩٦٢ء، معصومہ، ٣٣ )
٤ - [ بنکاری ]  مجرائی رقم (جو کھاتے میں جمع کرانے والے کے نام سے چڑھائی جائے) جمع، وصول۔
"تم کھاتا کھولو گے اور اس کھاتے میں ہمیشہ میرا کریڈٹ ہو گا۔"      ( ١٩٨٧ء، حصار، ٩٢ )