کریز

( کِرِیز )
{ کِرِیز }
( انگریزی )

تفصیلات


Crease  کِرِیز

انگریزی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٧١ء کو "گوئے چوگان انگریزی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : کِرِیزیں [کِری + زیں (یائے مجہول)]
جمع غیر ندائی   : کِرِیزوں [کِری + زوں (واؤ مجہول)]
١ - پتلون وغیرہ میں استری کرکے بنائی جانے والی شکن، تہ کی شکن۔
"باہوں کی کریزیں بڑی نمایاں، سلوٹ کہیں نام کو نہیں۔"      ( ١٩٨٢ء، غلام عباس، زندگی نقاب چہرے، ١٧٨ )
٢ - [ کرکٹ ]  وہ لکیر جو بولر کی پوزیشن کی حد مقرر کرتی ہے، نیز وہ لکیر جس کے آگے بیٹس مین یا بلے باز نہیں جا سکتا ورنہ رن آؤٹ ہو جائے گا۔
"ڈاکٹر صاحب نے ہنسی خوشی کریز میں کھڑے ہو کر بلا گھمایا۔"      ( ١٩٨٨ء، قومی زبان، کراچی، اپریل، ١٧ )