کس بل

( کَس بَل )
{ کَس + بَل }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'کس' کے بعد سنسکرت ہی سے ماخوذ اسم 'بَل' ملنے سے مرکب ہوا۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٧٣ء کو "کلیاتِ منیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - زور، طاقت، قوّت۔
"وہ آدمی کو صرف اپنے کس بل پر ابھرتے اور آگے بڑھتے دیکھنا چاہتے ہیں۔"      ( ١٩٨٦ء، نیم رُخ، ٢٢ )
٢ - کمانی یا شمشیر اور تلوار وغیرہ کا جھک جانا اور اپنی اصلی حالت پر آجانا۔
 پیری میں طنطنہ قدِ خم گشتہ کا ہے شرط کس بل ہو کچھ گھڑی کی کمانی کے واسطے      ( ١٨٧٣ء، کلیاتِ منیر، ٤١٥:٣ )