کڑواکسیلا

( کَڑْواکَسیلا )
{ کَڑ + وا + کَسے (ی مجہول) + لا }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'کڑوا' کے ساتھ ہندی زبان سے ماخوذ اسم 'کسیلا' ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٨٧ء کو "پھول پتھر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - [ مجازا ]  تلخ و ناگوار طبع، ناقابل برداشت۔
"پھر اسے کوئی انجانا کڑوا کسیلا سا احساس ہونے لگا۔"      ( ١٩٨٧ء، پھول پتھر، ١٣٤ )
  • bitter and astringent;  bard and cruel adverse