کڑوا گھونٹ

( کَڑْوا گُھوْنٹ )
{ کَڑ + وا + گُھونْٹ (ن غنہ) }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'کڑوا' بطور صفت کے بعد ہندی سے ماخوذ اسم 'گھونٹ' بطور موصوف ملنے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٨٥ء کو "پنجاب کا مقدمہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ناگوار بات یا امر، ناقابل برداشت چیز۔
"ان کے بھائیں بھائیں کرتے بنجر کھیت منہ اٹھائے انہیں دیکھتے ہوں گے اس لیے کڑوا گھونٹ کر کے پانی کی بات کو بار بار دہرانا ہو گا۔"      ( ١٩٨٥ء، پنجاب کا مقدمہ، ١٤٦ )