کڑوا زہر

( کَڑْوا زَہْر )
{ کَڑ + وا + زَہْر }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'کڑوا' بطور صفت کے بعد عربی زبان سے ماخوذ اسم 'زہر' بطور موصوف ملنے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٧٨ء کو "روشنی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - بہت کڑوا، زہر کی مانند کڑوا، کڑوا محض۔
"نوالہ منہ میں ڈالا تو کڑوا زہر تھا، کوئی اور ہوتا تو نوالہ تھوک دیتا۔"      ( ١٩٧٨ء، روشنی، ٤٢٩ )
  • bitter as gall