فعل لازم
١ - بنانا۔
دل حزیں کا نہ ٹپکا جو چشم تر سے لہو خزانِ غم کو میں اپنی بہار کر نہ سکا
( ١٩٦١ء، ہادی مچھلی شہری، صدائے دل، ١٥ )
٢ - جائز کرنا، شرع کے مطابق کرنا۔
"جو چیزیں اللہ نے اپنے واسطے خاص کی ہیں . وہ چیزیں کسی اور کے واسطے کرنی جیسے سجدہ کرنا اور اس کے نام کا جانور کرنا اور اس کی منت ماننی اور مشکل کے وقت پکارنا . سو ان باتوں سے شرک ثابت ہو جاتا ہے۔"
( ١٨٣٠ء، تقویۃ الایمان، ١٥ )
٣ - ادا کرنا، پایہ تکمیل کو پہنچانا، بجا لانا۔
"یہ چوری . اس ترکیب سے ہوتی ہے جس کو کرنا کہتے ہیں۔"
( ١٨٩٢ء، اصول سراغ رسانی، ٢١ )
٤ - ٹھہرانا، چکانا، مقرر کرنا، متعین کرنا۔
"علی الصبح زاہدہ ڈولی کر ایک لڑکے کو ساتھ لے ہوٹل میں پہونچی۔"
( ١٩١٩ء، جوہر قدامت، ١٦٧ )
٥ - بیوہ کا کسی سے شادی کرلینا۔
"نفسانی خواہش پیغمبرۖ صاحب کو خدیجہؓ سے نکاح کرنے کی محرک نہ ہوئی ورنہ وہ اپنے سے پندرہ برس بڑی بیوہ صاحب اولاد کو نہ کرتے۔"
( ١٩٠٧ء، امہات الامہ، ٢٩ )
٦ - بیوی بنانا۔
اس کو رکھا اس کو چھوڑا ہے نگوڑا بے وفا چھوٹتے ہی اور کرلی مجھ سے بہتر دیکھ کر
( ١٩٢١ء، دیوان ریختی، ٤٥ )
٧ - کہنا۔
"اس گالی کا مزہ لیتے، اوہو ہو نہو، آہا ہا ہا دلی کا روڑا ہے کیا پری دماغ پایا ہے، کرتے آگے بڑھ جاتے۔"
( ١٩٦٢ء، گنیجنۂ گوہر، ٣٩ )
٨ - استعمال میں لانا، مجامعت کرنا۔
"ایک عورت کو زبردستی دس مرد کر رہے ہیں۔"
( ١٨٧٧ء، طلسم گوہر بار، ١٤٣ )
٩ - مارنا، چلانا، کوئی خطرناک اقدام کرنا، دو دو ہاتھ کرنا۔
"اب ذرا بھی دیر دار ہوئی تو اس سے کچھ تعجب نہیں جو وہ کچھ کر کرا بیٹھے۔"
( ١٩٤٠ء، آغا شاعر قزلباش، ارمان، ١٤١ )
١٠ - شغل رکھنا، مشغلہ اختیار کرنا۔ (ماخوذ؛ نوراللغات، مہذب اللغات)
١١ - سمجھنا، رکھنا۔
"گلقند لب کا مزہ لیں یا چوب صبر زرد . کر کے منہ بنائیں۔"
( ١٩٣١ء، اودھ پنچ لکھنؤ، ١٦، ١٠:٤٣ )
١٢ - جلانا، روشن کرنا، بتی کرنا۔ (نوراللغات)
١٣ - جادو کرنا، ٹونا کرنا۔ (علمی اردو لغت، مہذب اللغات)
١٤ - ہلانا جھلانا، اثر کرنا، تیار کرنا، شروع کرنا، مقدمہ سننا، اجلاس کرنا، پکانا، ریندھنا، جیسے: روٹی کرنا، دال کرنا، بھات کرنا۔ (نوراللغات، مہذب اللغات)
١٥ - کارخانہ کھولنا، دکان کھولنا، کاروبار کرنا، جیسے؛ تم بھی کچھ کر بیٹھو خالی رہنے سے اچھا ہے۔ (علمی اردو لغت؛ فرہنگ آصفیہ)
١٦ - انتظام کرنا، بندوبست کرنا۔
"شادی بھی بہت اولوالعزمی سے کرنا ہوگی کیونکہ دونوں طرف سے یکساں کرنا ہوتا ہے۔"
( ١٩٦٤ء، نور مشرق، ١٨ )
١٧ - اظہار کرنا۔
اس سے بھی کر رکھیے سب اظہار حال رفع ہو شاید یہیں رنج و ملال
( ١٨٢٨ء، مثنوی مہر و مشتری، ٩١ )
١٨ - بگاڑنا، نقصان پہونچانا۔
"تم میرا کچھ نہیں کر سکتے۔"
( ١٩٢١ء، لڑائی کا گھر، ٣٥ )
١٩ - قسمت کا لکھا ہونا۔
"ہوتا ہے تقدیر کا کرنا، لے مرد تدبیر نابسرنا۔"
( ١٩٣٥ء، سب رس، ١٣٣ )