اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - نکال دینا، خارج کرنا؛ نکلنا یا خارج ہونا؛ نکالنے کی خواہش کرنا؛ ایک بات کا نکالنا۔ (پلیٹس؛ نوراللغات، 330:1)
٢ - چند معلوم باتوں سے نامعلوم باتوں کی دریافت، نتیجے کا اخذ و استنباط، اجمال سے تفصیل پیدا کرنا، (حالات و آثار کی رو سے) عقل کا فیصلہ، استقرا کی ضد۔
"حیوان ناطق و مطلق میں فرق صرف اس قدر ہے کہ ایک استخراج نتائج کر سکتا ہے، دوسرا اس قوت سے محروم ہے۔"
( ١٩٢٤ء، اودھ پنچ، لکھنو، ٣:٢١،٩ )
٣ - نجوم یا رمل وغیرہ کے زائچے سے واقعات و حالات وغیرہ پر حکم لگانا، زائچے سے یہ بتانا کہ کون سا ستارہ کس مقام پر ہے اور اس کا کیا اثر پڑے گا۔"
سیکھ لینا رمل ہے کس کام کا کام استخراج ہے احکام کا
( ناصر (نوراللغات، ٣٣٠:١) )
٤ - حروف ابجد سے کسی اہم واقعے وغیرہ کی تاریخ یا مولود کا تاریخی نام نکالنا۔
"آپ کی تاریخ وفات . جو 'خاک مصلٰی' کے حروف سے استخراج کی جاتی ہے غلط ٹھہرتی ہے۔"
( ١٩٣٩ء، مطالعہ حافظ، ١٥٣ )
٥ - [ اصول فقہ ] قرآن و حدیث وغیرہ سے شرعی مسائل کا استنباط، اجتہاد۔
"اس بنیاد پر انسان کے تمام افعال کی نسبت احکام استخراج کیے گئے۔"
٦ - [ منطق ] کلیات سے جزئیات کے متعلق نتیجہ نکالنا، قاعدۂ مقررہ کی تحقیق کے لیے کسی چیز کے چند افراد پر اس کا تجربہ کر کے دیکھنا۔
"درحقیقت یہ اسباب استخراج کیے گئے تھے۔"
( ١٩١٠ء، معرکۂ مذہب و سائنس (مقدمہ)، ٤٦ )
٧ - شہربدر یا جلاوطن کیا جانا۔ (پلیٹس)
٨ - [ کیمیا ] مخلوط دھات وغیرہ کے اجزا کو الگ الگ کرنے کا عمل،تجرید یا فصل۔ (مخزن الجواہر، 50)
٩ - [ جراحی ] مواد وغیرہ کھینچنے یا خارج کرنے کا عمل؛ (قبالت) کامل یا ناقص بچے کو شکم سے نکالنا۔ (مخزن الجواہر، 50)
١٠ - [ دواسازی ] نسخے کا مزاج دریافت اور متعین کرنا۔ (مخزن الجواہر، 50)