لب نازک

( لَبِ نازُک )
{ لَبے + نا + زُک }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'لب' کے آخر پر کسرۂ صفت لگا کر فارسی صفت 'نازک' لگا کر مرکب توصیفی 'لب نازک' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥٤ء کو "دیوان ذوق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - نازک ہونٹ، مراد: خوبصورت اور دلکش ہونٹ۔
 ذوق جلدی مئے گلرنگ سے بھر ساغر مل لب نازک کو ہے اس کے ہوس جام شراب      ( ١٨٥٤ء، ذوق، دیوان، ٩٣ )