لب آب

( لَبِ آب )
{ لَبے + آب }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'لب' کے آخر پر 'کسرۂ اضافت' لگا کر فارسی فعل 'آب' لگانے سے مرکب اضافی 'لب آب' بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩١ء کو "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - دریا، ندی یا حوض وغیرہ کا کنارا۔
"سب کو یہی دھن ہے کہ لب آب کی ضرورتوں سے فراغت ہوتے ہی اپنے گھڑوں کو کولے پر رکھ کے گھر کا راستہ لیں۔"      ( ١٩٣٢ء، شرر، مضامین، ١، ٤٨١:٢ )