لب بندی

( لَب بَنْدی )
{ لَب + بَن + دی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'لب' کے ساتھ فارسی صفت 'بندی' لگانے سے مرکب 'لب بندی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١٣ء کو "شکریۂ یورپ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - کچھ کہنے یا لکھنے پر پابندی، زباں بندی۔
"غنچے کی لب بندی اور خاموشی اس کے حسن کا احساس عطا کرتی ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، مرزا غالب اور مغل جمالیات، ٥٠ )