اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - دلی لگاؤ، پوری توجہ، حضور قلب، خلوص۔
"کبھی ہم کو بھی آدھی پاؤ رکعت اس خلوص اور اس استحضار کے ساتھ پڑھنی نصیب ہو گی۔"
( ١٨٩١ء، )
٢ - یادداشت یا (حافظے میں) حاضر ہونا۔
"ضرور ہے کہ تم کو قواعد منطق کا استحضار کماحقہ رہے۔"
٣ - دل و دماغ میں کسی امر کی تصویر کشی، تصور کامل، (مطلق) تصویر کشی۔
"مصور اس امر کا مجاز نہ تھا کہ شخصی احساسات کا استحضار کرے۔"
( ١٩٤٢ء، ہندوستانی مصوری کا ارتقا، ٨ )
٤ - [ تصوف ] (سالک کو) اس قدر قدرت و کہ جس وقت جس میں خیال یا حال کو چاہے اپنے اوپر طاری کرے۔ (مصباح التعرف لارباب التصوف، 330)