لب دریا

( لَبِ دَرْیا )
{ لَبے + دَر + یا }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'لب' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر فارسی اسم 'دریا' لگانے سے مرکب اضافی 'لب دریا' اردو میں بطور اسم اور گا ہے بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٨١٠ء کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - دریا کا کنارا، ساحل۔ (جامع اللغات، علمی اردو لغت)
متعلق فعل
١ - دریا کے کنارے، دریا پر۔
"شاہراہ پر پہنچ گیا، یہ لب دریا واقع بہت کافی لمبی سڑک ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، افکار، کراچی، مئی، ٢٣ )