لب و دہن

( لَب و دَہَن )
{ لَبو (و مجہول) + دَہَن }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'لب' کے آخر پر 'و' بطور حرف عطف لگا کر فارسی اسم 'دہن' لگانے سے مرکب عطفی 'لب و دہن' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٢٥ء کو "وقار حیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - منھ اور ہونٹ: مراد: منھ۔
 لب و دہن میں بھی ملا گفتگو کا فن بھی ملا مگر جو دل پہ گزرتی ہے کہہ سکوں بھی نہیں      ( ١٩٧٨ء، جاناں جاناں، ١٤٢ )