استحفاظ

( اِسْتِحْفاظ )
{ اِس + تِح (کسرہ ت مجہول) + فاظ }
( عربی )

تفصیلات


حفظ  حِفْظ  اِسْتِحْفاظ

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب استفعال سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ ١٨٦١ء کو "مبادی الحکمہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - حفاظت، تحفظ، محفوظ رکھنا، سینتنا، سنبھال کر رکھنا۔
"کیا ہماری دنیوی تعلیم (انگریزی تعلیم) میں عقائد اسلام کے استحفاظ کا کوئی بندوبست ہے?"      ( ١٩٥٣ء، حیات شبلی، ٥٦٤ )