سنگ لرزاں

( سَنْگِ لَرْزاں )
{ سَن (ن غنہ) + گے + لَر + زاں }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے مرکب توصیفی ہے۔ فارسی میں اسم 'سنگ' بطور موصوف کے ساتھ کسرہ صفت بڑھا کر فارسی مصدر 'لرزیدن' سے اسم فاعل 'لرزاں' بطور صفت ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٨٨٠ء کو "آبِ حیات" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ایک قسم کا لچک دار پتھر جو ہلانے سے اس طرح لرزتا ہے جیسے کوئی لچکدار چیز۔
"کتابوں کے علاوہ ان کے پاس تسبیحات، نگینے، سنگِ لرزاں کے ٹکڑے، قہوہ پینے کی مشینیں غرض ایسا ہی کاٹ کباڑ بھرا رہتا تھا۔"      ( ١٩٤٧ء، فرحت، مضامین، ١٩١:٣ )