سنگ آستاں

( سَنْگِ آسْتاں )
{ سَن (ن غنہ) + گے + آس + تاں }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے مرکب اضافی ہے۔ فارسی سے ماخوذ اسم 'سنگ' بطور مضاف کے ساتھ کسرۂ اضافت بڑھا کر فارسی سے ماخوذ اسم ظرف مکاں 'آستاں' بطور مضاف الیہ ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٧٩٥ء کو "دیوانِ قائم" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - دہلیز یا چوکھٹ کا پتھر۔
"عین وہاں سے قدآور دیوار شروع ہوتی تھی جسے سنگ آستاں سمجھ کر انسان اپنا سر تو پھوڑ سکتا تھا لیکن پھلانگ نہیں سکتا تھا۔"      ( ١٩٧٤ء، ہم یاراں دوزخ، ١٠٨ )