سنگ دل

( سَنْگ دِل )
{ سَنْگ (ن غنہ) + دِل }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے مرکب وصفی ہے۔ فارسی سے ماخوذ دو اسما 'سنگ اور 'دل' کے ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - پتھر جیسے دل والا؛ (کنایۃً) بے رحم، ظالم، جفا کار، سخت دل۔
"سبھی مل کر کہتے کہ حافظ کفایت علی تو بڑا سنگدل آدمی ہے۔"      ( ١٩٨١ء، اکیلے سفر کا اکیلا مسافر، ٦٥ )