بدولت

( بَدَولَت )
{ بَدَو + لَت }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'دولت' کے ساتھ فارسی حرف جار 'ب' بطور سابقہ لگنے سے 'بدولت' مرکب بنا۔ اردو لت میں بطور متعلق فعل مستعمل ہے اور گاہے بطور اسم صفت بھی مستعمل ہے۔ ١٨٣٦ء میں "ریاض البحر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - بالذات، بالنفس، اصالۃً ضمیر کے ساتھ مستعمل، جیسے : خود بدولت، مابدولت۔
"مابدولت و اقبال تجھ کو اس کام کے کرنے کے لیے حکم دیتے ہیں۔"      ( ١٨٨١ء، بحرالفصاحت، ٤٨٥ )
متعلق فعل
١ - ذریعے سے، طفیل میں، وجہ سے۔
"کرنل فرینک کی بدولت وہ معاملہ طے ہوا۔"      ( ١٩٤٤ء، افسانچے، ٤٠ )