بدرجۂ اتم

( بَدَرْجَۂِ اَتَم )
{ بَدَر + جَہ + اے + اَتَم }

تفصیلات


عربی اسم 'درجہ' اور اسم تفضیل 'اتم' کے درمیاں فارسی ہمزہ اضافت لگنے سے 'درجۂِ اتم' مرکب بنا اور پھر فارسی حرف جار 'ب' بطور سابقہ لگنے سے 'بدرجۂِ اتم' مرکب بنا اور بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ ١٨٧٢ء میں "تہذیب الاخلاق" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - پوری طرح، مکمل طور پر۔
"ہم میاں بیوی کو ہمدردی بدرجۂ اتم ہو گئ تھی۔"      ( ١٩٥٨ء، شمع خرابات، ٢٢٦ )