سنجاف

( سَنْجاف )
{ سَن + جاف }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے اصل صورت اور مفہوم کے ساتھ اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٩١ء کو "طوطی نامہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : سَنْجافیں [سَن + جا + فیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : سَنْجافوں [سَن + جا + فوں (و مجہول)]
١ - [ خیاطی ]  ریشم یا گوٹے کی چوڑی گوٹ جو کسی کپڑے پر لگائی جائے، حاشیہ، تلوانا۔
"آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک جبہ پہنتے تھے جس میں سنجاف حریر کی تھی۔"      ( ١٨٦٧ء، نورالہدایہ، ٦٧:٤ )
٢ - [ دھات کاری ]  تانبہ، پیتل یا کسی بھی ذات میں اضافی کنارے بنانا، خوبصورتی کے لیے جوڑ لگانا۔
"دھاتی چادر کے کام میں سنگ نما کھونٹی کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے، اس سے چادر کو گول کرنے، مغزی یا سنجاب بنانے اور گوٹ وغیرہ لگانے کے عام کام لیے جاتے ہیں۔"      ( ١٩٧٠ء، اصولِ دھات کاری، ٥٨ )
  • کِنارہ
  • کِناری
  • Border (of a garment)
  • fringe
  • edging
  • flounce