بدرجہا

( بَدَرْجَہا )
{ بَدَر + جَہا }

تفصیلات


عربی زبان سے مخوذ اسم 'درجہ' کے ساتھ 'ہا' بطور فارسی لاحقہ جمع لگانے سے 'درجہا' فارسی قواعد کے مطابق جمع گئی اور پھر فارسی حرف جار 'ب' بطور سابقہ لگانے سے 'بدرجہا' مرکب بنا تحریری طور پر ١٩١٥ء میں "فلسفہ اجتماع" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت عددی ( جمع )
١ - بہت زیادہ، کئی گنا (بیشتر تقابل کے موقع پر)۔
"جس حد تک یہ دونوں قوائے متضاد افراد کی ترکیب حیات کے لازمی اجزا ہیں، اس سے بدرجہا زاید یہ جماعت کی زندگی کے اجزائے غیر منفک ہیں۔"      ( ١٩١٥ء، فلسفۂ اجتماع، ١٨٨ )