سنگیت

( سَنْگِیت )
{ سَن (ن غنہ) + گِیت }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے اردو میں ماخوذ اسم ہے اور عربی رسم الخط میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٩١ء کو "طوطی نامہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : سَنْگِیتوں [سَن (ن غنہ) + گی + توں (و مجہول)]
١ - وہ گانا جو بہت سے آدمی مل کر گائیں، کورس۔
"پراکرت کی سب سے بڑی روایت اس کا عوامی عنصر ہے اور یہی عنصر اردو نے اپنے ورثہ میں پایا ہے . اس کی تشکیل و ترویح میں برصغیر کے تمام صوبوں، علاقوں . لوک گیتوں اور سنگیت نے حصہ لیا۔"      ( ١٩٥٥ء، ادب و لسانیات، ٢٠٤ )
٢ - موسیقی
 ہاتھوں میں یہ رہ رہ کے کھنکتے کنگن لگتا ہے کہ سچ مچ کوئی سنگیت ہے تو      ( ١٩٧٨ء، گھر آنگن، ٤٧ )
  • The exhibition of song
  • dancing and music as a public entertainment;  the art of science of music and dancing