سنہری مستقبل

( سُنَہْری مُسْتَقْبِل )
{ سُنَہ (فتحہ ن مجہول) + ری + مُس + تَق + بِل }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم صفت 'سنہری' کے ساتھ عربی سے مشتق اسم 'مستقبل' بطور موصوف ملنے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٩٨٨ء کو "جنگ، کراچی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - روشن مستقبل، بہتر اور اچھا آنے والا وقت، وہ زمانہ جس سے بہتری کی امیدیں وابستہ ہوں۔
"باپ کے انتقال کے بعد سنہری مستقبل سے وابستہ امیدیں ٹوٹ گئیں۔"      ( ١٩٨٨ء، جنگ، کراچی، ٥ اگست، ٨ )