دوہتا

( دوہْتا )
{ دوہ (و مجہول) + تا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے اردو میں داخل ہوا۔ اصل معنی کے ساتھ عربی رسم الخط میں مستعمل ہوا اردو میں سب سے پہلے ١٩٨١ء کو "تاریخ پنجاب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : دوہْتی [دوہ (و مجہول) + تی]
واحد غیر ندائی   : دوہْتے [دوہ (و مجہول) + تے]
جمع   : دوہْتے [دوہ (و مجہول) + تے]
جمع غیر ندائی   : دوہْتوں [دوہ (و مجہول) + توں (و مجہول)]
١ - نواسہ، بیٹی کا بیٹا۔
"اس محبت کا اظہار ہے جو دوتیوں اور بھانجوں کے ساتھ عموماً ہوتی ہے۔"      ( ١٩٨٢ء، پٹھانوں کے رسم و رواج، ٩١ )
  • Daughter's son
  • grandson