بسر و چشم

( بَسَر و چَشْم )
{ بَسَرو (واؤ مجہول) + چَشْم }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی اسما پر مشتمل مرکب عطفی 'سر و چشم' کے ساتھ فارسی حرف جار 'ب' بطور سابقہ لگنے سے 'بسر و چشم' مرکب بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ ١٨٧٢ء میں "بنات النعش" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - سر آنکھوں پر، خوشی سے، رضامندی کے ساتھ، بہت اچھا۔
"جو آپ فرمائیں گے بسر و چشم قبول کروں گی۔"      ( ١٩٠٤ء، آفتاب شجاعت، ١١١٩:٣ )
  • (lit.) "With head and eyes";  most willingly or heartily;  most carefully