دہشت پسند

( دَہْشَت پَسَنْد )
{ دَہ + شَت + پَسَنْد }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم جامد 'دہشت' کے ساتھ 'پسندیدن' مصدر سے فعل امر 'پسند' بطور لاحقۂ فاعلی لگا کر مرکب بنایا گیا۔ اردو میں ١٩٦٧ء کو "اردو دائرہ معارف اسلامیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - خوف و ہراس پھیلانے والا۔
"مگر ساتھ ہی اس نے فتح کو دہشت پسند گروپ کہا۔"      ( ١٩٨٢ء، میرے لوگ زندہ رہیں گے، ١١٣ )