دہلنا

( دَہَلْنا )
{ دَہَل (فتحہ د مجہول) + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ لفظ 'دہل' کے ساتھ 'نا' بطور علامت مصدر لگانے سے 'دہلنا' بنا اردو میں ١٨٣٢ء کو"دیوان رند" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - رعب کھانا، ڈرنا۔
 گرمی سے کس کے حسن کی دہلا ہے آفتاب تھر تھر جو کانپتا ہے لرزتا ہے آفتاب     "وہ تو صرف ہولنا دہلنا جانتی تھی۔"      ( ١٨٣٢ء، دیوان رند، ٤٠:١ )( ١٩٣٢ء، اخوان الشیاطین، ١١٥ )
٢ - زمین کا پھٹ جانا یا جنبش میں آنا۔ (نوراللغات)
  • to shake
  • tremble
  • quake;  to fear
  • be alarmed or terrified