علم بدیع

( عِلْمِ بَدِیع )
{ عِل + مے + بَدِیع }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'علم' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگانے سے عربی ہی سے اسم 'بدیع' لگا کر مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٧٣ءکو "عقل و شعور" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ علم جو کلام میں مطابقت، فصاحت، بلاغت اور صنائع بدائع کے وارد ہونے یا کرنے کے قواعد سے بحث کرتا ہے تاکہ جس مقام پر جو چیز مناسب ہو اس کے بیان کرنے میں خطا سے محفوظ رہیں۔
"امیر خسرو نے . اس کتاب میں علم بدیع پر سب زور طبع صرف کیا ہے۔"      ( ١٩٧١ء، عابد علی عابد، البدیع، ٧٣ )