علم العروض

( عِلْمُ الْعَرُوض )
{ عِل + مُل (ا غیر ملفوظ) + عَرُوض }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'علم' کے بعد 'ال' بطور حرف تخصیص کے ساتھ عربی ہی سے اسم 'عروض' لگا کر مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٣٩ء کو "میزان سخن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - شعر کے اوزان یا بحور کا علم، وہ علم جس میں شعر کے وزن اور تقطیع کرنے کے اصول و قواعد سے بحث کی جاتی ہے۔
"ماہر علم العروض بھی اور منفرد نثر نگار بھی، لیکن ان کی شاعری اور علمی خدمات پر کوئی کام نہ ہو سکا۔"      ( ١٩٣٩ء، میزان سخن، ٧ )
  • prosody
  • versification