علم الافلاک

( عِلْمُ الْاَفْلاک )
{ عِل + مُل (ا غیر ملفوظ) + اَف + لاک }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'علم' کے بعد 'ال' بطور حرف تخصیص کے ساتھ عربی ہی سے اسم 'فلک' کی جمع 'افلاک' لگا کر مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٩٧ء کو "کاشف الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - اجرام فلکی کا علم، وہ علم جس کی مدد سے اجرام فلکی ان کی جسامت، حرکات و سکنات، ایک جرم سے دوسرے جرم تک کی دوری، زمانے کی گردش اور چاند، سورج کے گہن، وغیرہ کے حالات معلوم ہوں، فلکیات، ہئیت (انگریزی: Astronomy)۔
"اقبال نے خیام کو علم نجوم اور علم الافلاک کے تلازمات میں جاتا ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، اقبال عہد آفرین، ١٨١ )