علم الاساطیر

( عِلْمُ الْاَساطِیر )
{ عِل + مُل (ا غیر ملفوظ) + اَسا + طِیر }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'علم' کے بعد 'ال' بطور حرف تخصیص کے ساتھ عربی ہی سے اسم 'اُسطورہ' کی جمع 'اساطیر' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٧٣ء کو "منٹو نوری نہ ناری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - علم اظرافات، دیومالا، علم الاصنام، خرافات (انگریزی: Mythology)۔
"نفسیاتی تاویلات سے آگے بڑھ کر علم الاساطیر تک جا پہنچا۔"      ( ١٩٧٣ء، ممتاز شریں، منٹو نوری نہ ناری، ١٧ )