برب کعبہ

( بَرَبِّ کَعْبَہ )
{ بَرَب + بے + کَع + بَہ }

تفصیلات


عربی اسما 'رب' اور 'کعبہ' کے درمیان فارسی علامت اضافت لگانے سے مرکب اضافی 'ربِ کعبہ' بنا اور پھر فارسی حرف جار بطور سابقہ لگنے سے 'برب کعبہ' مرکب بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ ١٨٠٠ء میں "دیوان بیختہ رنگین" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - کعبے کے مالک کی قسم۔     
"واللہ آپ کا منہ کیا، ورنہ برب کعبہ اسی وقت کتے کا لہو پی لیتا۔"     رجوع کریں:   ( ١٩١٥ء، سجاد حسین، حاجی بغلول، ٦٧ )