علم اسما

( عِلْمِ اَسْما )
{ عِل + مے + اَس + ما }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'علم' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر عربی ہی سے 'اسم' کی جمع 'اسما' لگانے سے مرکب علم اسمأ بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩١١ء کو "تفسیر القرآن الحکیم، احمد رضا خان بریلوی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ناموں کا علم، خصوصاً خدا کے ناموں کا، علم الاسما۔
"علم اسماء خلوتوں اور تنہائیوں کی عبادت سے افضل ہے۔"      ( ١٩١١ء، تفسیر القرآن الحکیم، احمد رضا خان بریلوی، ١١ )
  • the knowledge of the names (i.e. of the attributes of God).