علامت نگار

( عَلامَت نِگار )
{ عَلا + مَت + نِگار }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'علامت' کے بعد فارسی مصدر 'نگاشتن' سے صیغہ امر 'نگار' لگانے سے مرکب 'علامت نگار' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٨٦ء کو "پاکستانی معاشرہ اور ادب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - اشاراتی اُسلوب میں لکھنے والا، اشاری طرز کا ادیب و شاعر یا مصور، وہ مصنف جو اشیاء اور خیالات کو اصلی رنگ میں پیش کرنے کے بجائے اشارات اور نشانات سے کام لے۔
"اس طرح علامت نگاروں میں بھی ایک ایسا حلقہ پیدا ہو گیا جس نے . علامتوں سے مستقبل آفرینی کا کام لینا شروع کیا۔"      ( ١٩٨٦ء، پاکستانی معاشرہ اور ادب، ١٠٩ )