علامت پسندی

( عَلامَت پَسَنْدی )
{ عَلا + مَت + پَسَن + دی }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'علامت' کے بعد فارسی سے ماخوذ اسم 'پسند' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'پسندی' لگا کر مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٨٢ء کو "نفسیاتی تنقیدی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - شاعری اور مصوّری کی وہ روش یا طرز جس میں اشیا اور خیالات کو اصل رنگ میں پیش کرنے کے بجائے اشارات اور نشانات سے کام لیا جاتا ہے۔ (انگریزی: Symbolism)۔
"آج جدید افسانے میں علامت پسندی ایک باقاعدہ رجحان کی صورت اختیار کر چکی ہے۔"      ( ١٩٨٢ء، نفسیاتی تنقید، ٢٥٠ )