علاج بالغذا

( عِلاج بِالْغِذا )
{ عِلاج + بِل (ا غیر ملفوظ) + غِذا }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'علاج' کے بعد 'ب' بطورِ حرف جار کے ساتھ 'ال' بطور حرف تخصیص لگا کر عربی ہی سے اسم 'غذا' لگانے سے مرکب 'علاج بالغذا' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٤٠ء کو "مضامین رشید" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - وہ طریقہ علاج جس میں غذاؤں کے ذریعہ امراض کا علاج کیا جاتا ہے۔
"لوگ ڈاکٹر ورناف کے علاج بالمیمون کے متحمل ہو سکتے ہیں تو پھر علاج بالغذا کے کیوں نہ متحمل ہوں گے۔"      ( ١٩٤٠ء، مضامین رشید، ١٠ )