عقیق نگاری

( عَقِیق نِگاری )
{ عَقِیق + نِگا + ری }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عقیق' کے بعد فارسی مصدر 'نگاریدن' سے فعل امر 'نگار' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگا کر 'نگاری' لگانے سے مرکب 'عقیق نگاری' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٣٨ء کو "آئین اکبری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - عقیق پر نقوش کندہ کرنے کا کام یا فن۔
"مولانا ابراہیم، یہ شخص عقیق نگاری میں اپنے بھائی شرف یزدی کا شاگرد ہے۔"      ( ١٩٣٨ء، آئین اکبری (ترجمہ)،١، ٨٩:١ )