ذریعۂ اظہار

( ذَرِیعَۂِ اِظْہار )
{ ذَری + عَہ + اے + اِظ + ہار }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'ذریعہ' کو کسرۂ اضافت کے واسطے سے عربی ہی سے مشتق ایک اسم 'اِظہار' کے ساتھ ملانے سے مرکب اضافی بنا۔ (اظہار مضاف الیہ اور ذریعہ مضاف)۔ اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٦٥ء کو "مقامِ غالب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - خیالات و جذبات وغیرہ کو ظاہر کرنے کا ذریعہ، بیان کا وسیلہ، گفتگو کا واسطہ۔
"جملہ سرکاری محکموں کے سربراہان کیفیت نویسی کا کام اردو میں کریں تاکہ ماتحت عملہ انکی پیروی کرتے ہوئے اردو ذریعۂ اظہار بنائے۔"      ( ١٩٨٥ء، مجلس زبان دفتری پنجاب، ١٠ )