ذکر خیر

( ذِکْرِ خَیر )
{ ذِک + رے + خَیر (ی لین) }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'ذِکر' کو کسرۂ صفت کے ذریعے اسی زبان سے ماخوذ صفت 'خیر' کے ساتھ ملانے سے مرکب توصیفی بنا۔ (ذکر موصوف اور خیر صفت)۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - کسی کے متعلق اچھی بات کہنا، کسی کا تذکرہ جو اچھے لفظوں میں کیا جائے۔
 کل تک تو اسی کل سے آزردہ تھے گذرے ہوئے کل کا ذکرِ خیر اب کیسا      ( ١٩٣٣ء، ترانہ، ١٤٥ )
٢ - [ طنزا ]  کسی کا تذکرہ جو برائی سے کیا جائے، کسی کے متعلق بری بات کہنا۔
"اچھا یہ چُھٹّن صاحب کا ذکرِ خیر تھا ارے وہ بڑے ذاتِ شریف ہیں۔"      ( ١٩٦٨ء، مہذب اللغات، ٤٢١:٥ )