ذکر حبیب

( ذِکْرِ حَبِیب )
{ ذِک + رے + حَبِیب }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'ذِکر' کو کسرۂ اضافت کے ذریعے عربی ہی سے مشتق اسم 'حبیب' کے ساتھ ملانے سے مرکبِ اضافی بنا (حبیب مضاف الیہ اور ذکر مضاف)۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٧٨ء کو "گلزارِ داغ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - محبوب کی باتیں، محبوب کا تذکرہ، باالخصوص آنحضرتۖ کی یاد، ذکرِ رسالت پناہ۔
 اے دہن تیرے لیے حرفِ دعا ہے بہتر اے زباں تیرے لیے ذکرِ حبیب اچھا ہے      ( ١٨٧٨ء، گلزارِ داغ، ٢٦٥ )