ذکر و فکر

( ذِکْر و فِکْر )
{ ذِک + رو (و مجہول) + فِکْر }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'ذکر' کو حرف عطف و کے ذریعے عربی ہی سے مشتق اسم فکر کے ساتھ ملانے سے مرکب عطفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٩٣٦ء کو "ارمغانِ حجاز" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - اللہ کی یاد اور حمد و ثنا اور اس کی صفات اور نعمتوں وغیرہ میں غور و فکر تسبیح و مناجات اور مراقبہ۔
 مست رکھو ذکر و فکرِ صبحگاہی میں اسے پُختہ تر کر دو مزاجِ خانقاہی میں اسے      ( ١٩٣٦ء، ارمغانِ حجاز، ٢٢٨ )