ذقند

( ذَقَنْد )
{ ذَقَنْد }
( فارسی )

تفصیلات


زَغَنْد  ذَقَنْد

اصلاً فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زَغَنْد' کا ایک متبادل اِملا ہے۔ جو اُردو میں بھی بطور اسم مستعمل ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٩٣ء کو "بست سالہ عہد حکومت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : ذَقَنْدیں [ذَقَن + دیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : ذَقَنْدوں [ذَقَن + دوں (و مجہول)]
١ - چھلانگ، جست، اُچھل کود، چوکڑی۔
"ذقندیں لگا کر زمانۂ گذشتہ کی غلطیوں کو پکڑ کر گورنمنٹ اپنی قومی نیک نامی کے دھبہ کو مٹا رہی ہے۔"      ( ١٩٠٧ء، کرزن نامہ، ١٨٠ )