ذوالقرنین

( ذُوالْقَرْنَین )
{ ذُل (ا غیر ملفوظ) + قَر + نیں (ی لین) }
( عربی )

تفصیلات


عربی سے مشتق اسم صفت 'ذُو' کو حرفِ تخصیص 'ال' کے ذریعے عربی ہی سے مشتق اسم 'قَرْن' کے تثنیہ 'قَرنَین' کے ساتھ ملانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٧٤٧ء کو "دیوانِ قاسم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم علم ( مذکر - واحد )
١ - دو سینگوں والا، دو گیسوؤں والا، ایک بادشاہ کا لقب جس کا ذکر قرآن میں ہے اور جس نے یاجوج و ماجوج کی قوم کو روکنے کے لیے ایک دیوار بنوائی تھی نیز اسکندرِ رومی۔
"ذوالقرنین کا ذکر قرآن مجید میں سورہ کہف میں آیا ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، اسلامی انسائیکلوپیڈیا، ٨٨٧ )
٢ - دو زمانے پانے والا۔
 عماد الاَتقیا، صدیق اکبر، والدِ السبطین لسان الصِّدق ذوالقرنین امیر المومنین حیدر      ( ١٩٣٥ء، عزیز لکھنوی، صحیفۂ ولا، ٦٠ )
  • lord or possessor of the tow horns (i.e. the East and West)
  • an epithet of Alexander the Great