عربی سے مشتق اسم صفت 'ذُو' کے ساتھ عربی ہی سے مشتق اسم 'قافیہ کا 'تثنیہ'قافِیتَین' ملانے سے مرکب توصیفی بنا۔ جو اردو میں اپنے اصل مفہوم کے ساتھ بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩٥٩ء کو "دفتر بے مثال" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
١ - (شعری صنعت) وہ شعر جس میں پے در پے دو قافیے ہوں۔
صنعت ذو قافیتین میں ایک غزل پیش ہے۔ قتل میں میرے مری مشکل کی آسانی تو ہے لیکن اس میں پھر مرے قاتل کی حیرانی تو ہے
( ١٩٧٣ء، قومی زبان، کراچی، جون، ٤٢ )