ذوقبلتین

( ذُوقِبْلَتَین )
{ ذُو + قِب + لَتَین (ی لین) }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق صفت کے ساتھ عربی ہی سے مشتق اسم 'قبلہ' کا تثنیہ 'قِبْلَتَین' ملانے سے مرکب توصیفی بنا۔ جو اردو میں اپنے اصل مفہوم و ساخت کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٤ء کو "مولٰنا شبیر احمد عثمانی کی تفسیرالقرآن الحیکم" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مؤنث )
١ - مسلمانوں کا قبلہ اول بیت المقدس تھا چنانچہ مسلمان اسی طرف رُخ کر کے نماز ادا کرتے تھے۔ حضورۖ ایک مسجد میں نماز ادا کر رہے تھے کہ تحویل قبلہ کا حکم نازل ہوا حضورۖ نے نماز کے دوران ہی فوراً اپنا رخ کعبہ کی طرف پھیر لیا اس مسجد کو دو قبلتین کہا جاتا ہے یعنی دو قبلوں والی مسجد۔
"اس مسجد کا نام مسجد القبلتین اور ذوقبلتین ہو گیا یعنی ذو قبلہ والی۔"      ( ١٩٣٢ء، القرآن الحکیم، تفسیر شبیر احمد عثمانی، ٣٨ )